Funny love story
introduction
اندھی محبت ایک funny love story ہے جس کی مصنفہ اقصیٰ صدیق ہیں - اس بلاگ پر مختلف پوسٹ میں آپ کو مصنفہ اقصیٰ صدیق کے مزید اس طرح کے زبردست افسانے اور شاعری پڑھنے کو ملیں گے -
***********
| Funny love story |
عنوان : اندھی محبت مصنفہ : اقصیٰ صدیق ********
دادی دھوپ کا کالا چشمہ لگائے تخت پر گاؤ تکیے سے ٹیک لگائے پان کھا رہی تھی فہمیدہ اپنا تیل کی شیشی ہاتھ میں پکڑے اپنا بھاری بھرکم وجود گھسیٹتے ہوئے دھپ سے ان کے سامنے آ بیٹھی - انہوں نے ناگواری سے اپنی محبوب ترین کالی عینک اپنے ناک کے پھننگ پر کھسکا کر اسے گھورنا چاہا مگر سامنے اس کے خشکی زدہ بالوں میں جوئیں چلتی دیکھ کر توبہ توبہ کرتے دوبارہ عینک کو آنکھوں پر چڑھا لیا فہمیدہ معصوم سی شکل بنا کر بولی دادی مجھے تیل لگا دو نا سر میں بہت خارش ہو رہی ہے اب برداشت نہیں ہو رہا اس لیے سوچا تیل لگوا کر نہا ہی لوں - انہوں نے ناگواری سے ہاتھ نچاتے ہوئے کہا ارے نہ بی بی تم ہماری نسلوں پر یہ ظلم نہ کرو اگر تم نہا لو گی تو تمہاری خوشبو سے مہکتی یہ فضا ہمیں دوبارہ کیسے ملے گی اور پھر یہ معصوم سی جوئیں ان کا کیا قصور ہے کیوں تم انہیں بے گھر کرنے پر تلی ہو ہاں اتنا ظلم نہ کرو ان بیچاروں پر - دادی کے طنز کو سمجھے بغیر فہمیدہ کسی فلاسفر کی طرح ہونٹوں پر انگلی رکھ کر اپنا بھاری بھرکم سر گھوماتے ہوئے بولی ہاں دادی آپ نے بات تو بالکل ٹھیک کی ہے ان بیچاروں کو کیوں بےموت ماروں پل رہے ہیں میرے سر میں تو پلنے دیں اور ویسے بھی میں نے سنا ہے ان کے چلنے سے دماغ میں خون کی گردش تیز ہوتی ہے جس سے دماغ تیز ہوتا ہے اور تو اور دوسرے ممالک میں تو بالوں کے ساتھ جوں بھی بکتے ہیں - دادی خونخوار نظروں سے اسے گھورتے ہوئے سیدھی ہوئ اپنی کالی عینک کو سنبھال کر ایک طرف رکھا اور اس کے بالوں کے بکھرے جھنڈ میں ہاتھ ڈال کر اسے اپنی طرف کھینچا اور تیل کی آدھی شیشی اس کے سر میں الٹ دی اس کے بالوں میں زور زور سے تھپڑ مارتے ہوئے انہوں نے اسے کونسنا شروع کر دیا نگوڑ ماری ناس پیٹی دو ماہ ہوگئے نہائے ہوئے اور جوں وہ تو کبھی نکالنا گوارہ نہیں کیا اور ابھی بھی انہی کا خیال ہے اور ہم جو تیرے اس گندے وجود کو برداشت کرتے ہیں ہم پر کبھی رحم نہیں آیا تجھے - فہمیدہ نے ان کے ہاتھوں کے شکنجے میں پھنسے اپنے سر کو مشکل سے گھما کر ان کی طرف دیکھنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے بسوری دادی دو مہینے کہاں ابھی پچھلے ماہ ہی تو آپ نے اور اماں نے زبردستی نہلایا تھا - دادی نے دو تھپڑ اور رسید کیے نگوڑی ماری بہت ڈھیٹ ہے نہ جانے کس پر چلی گئ ہے نہ تیرا باپ ایسا نہ تیری ماں اور میں تو اتنی صاف ستھری اور بن سنور کر رہتی تھی کہ تیرے دادا پہلی ہی نظر میں مجھ پر فدا ہو گئے اور پورے خاندان کے آگے ڈٹ گئے کہ شادی تو اسی نازک سی لڑکی سے کرنی ہے - فہمیدہ بے دلی سے ان کی بار بار کی سنی داستان عشق دوبارہ سن رہی تھی کچھ بول نہیں سکتی تھی کہ بال تو دادی کے ہاتھوں میں تھے - اپنے سر پر دادی کے ہاتھوں کا بوجھ ہلکا ہوتے محسوس کیا تو گردن گھما کر ترچھی نگاہ سے ان کی طرف دیکھا وہ پرانے زمانے کی ہیروئین کی طرح شرم کے مارے آدھا دوپٹہ دانتوں میں دابے اپنے ماضی کے دھواں دار عشق میں کھوئ ہوئ تھیں فہمیدہ نے موقع غنیمت جانا اور اپنے جوؤں کو بچانے کے لیے تیل کی شیشی ہاتھ میں پکڑی اور وہاں سے بھاگ نکلی پیچھے دادی چلاتی رہی ارے نگوڑ ماری جوں تو نکلوا لے پھر سر کھجاتی رہے گی کراہت آتی ہے مجھے تیری ان عادتوں سے پتا نہیں اتنے جوؤں کے ساتھ سو کیسے جاتی ہے مگر فہمیدہ کان لپیٹے وہاں سے نکل آئ - آخر دادی نے اس پر اور اس کے جوؤں پر لعنت بھیجی اور پھر تخت پر لیٹ کر دادا کی یادوں میں کھو گئ
♥ ♥ ♥
فہمیدہ کی دوست روبی درخت پر لٹکی آم توڑ توڑ کر نیچے پھینک رہی تھی - جنہیں فہمیدہ بڑی مہارت سے اپنے دوپٹے میں کینچ کر رہی تھی - اچانک لاڈو جو چوکیداری کا فریضہ سرانجام دے رہی تھی چیخی بھاگو چھوٹے چوہدری آ گئے روبی نے درخت سے چھلانگ لگائ اور لاڈو کے ساتھ باغ کی چھوٹی دیوار پھلانگ کر نکل گئ - فہمیدہ دوپٹے میں آم پکڑے حیرت سے ان دونوں غداروں کو دیکھ رہی تھی جو اس کی طرف دیکھے بنا بھاگ گئ تھیں - ان کے جانے کے بعد اس نے آموں کو دیکھا مگر اتنی محنت کی تھی انہیں پھینک تو نہیں سکتی تھی اس لیے ان کو دوپٹے میں باندھا اور پھر گٹھری کو اچک کر دیوار پر رکھا اور پھر چھلانگ لگا کر دیوار پھلانگنے کی کوشش کرنے لگی لیکن اس بھاری وجود کے ساتھ یہ چھوٹی سی دیوار پھلانگنا بھی کےٹو کا پہاڑ سر کرنے کے برابر تھا - اچانک پیچھے سے بھاری آواز آئ اگر آپ کہیں تو ہم اٹھا کر پار کروا دیں آپ کو یہ دیوار - وہ جو پہلے ہی دوستوں پر تپی ہوئ تھی نخوت سے بولی بہت مہربانی لنگڑی نہیں ہوں خود کر لوں گئ آپ دفع ہوں یہاں سے - بولتے بولتے اسے غلطی کا احساس ہوا تو ڈرتے ڈرتے مڑی سامنے چھوٹے چوہدری اکڑی ہوئ گردن کے ساتھ تن کر کھڑا تھا - اس کے منحوس چہرے پر خبیث مسکراہٹٹ دیکھ کر اس نے پہلے من ہی من میں روبی اور لاڈو کی اگلی پچھلی نسلوں کو کونسا اور پھر اپنی موٹی موٹی آنکھوں میں مگرمچھ کے آنسو نکالتے ہوئے چوہدری کی منت کرنے لگی چوہدری صاحب مجھے جانے دو خدا پاک کی قسم آئیندہ پھر کبھی نہیں آؤں گی - چوہدری ایک قدم آگے بڑھا ایسے تو میں نہیں جانے دوں گا پہلے تمھیں مجھے کچھ دینا ہو گا کک کیا دینا ہوگا خوف کے مارے اس کا حلق خشک ہو گیا - وہ لہجے میں محبت سموتے ہوئے بولا ایک وعدہ کہ تم یہاں آؤ گی مگر چوہدرائن بن کر مجھے تم بہت اچھی لگی ہو میں کل ہی تمہارے گھر رشتہ بھجواؤں گا - فہمیدہ نے جلدی سے خود پر نظر ڈالی آج دادی نے زبردستی غسل خانے میں دھکیلا تھا صاف ستھرے حلیے میں شاید وہ واقعی اچھی لگ رہی تھی تبھی تو چوہدری کو بھا گئ تھی - پہلی نظر کا عشق فوراً ہی اسے دادی یاد آئ جو اپنی عشقیہ داستان سناتے ہوئے شرم کے مارے آدھا دوپٹہ منہ میں ڈال لیتی تھی - اس موقع پر شرمانا چاہیے جھلی اس دل ہی دل میں خود ٹوکتے ہوئے دوپٹے کی تلاش میں نظر گھومائ - اس میں تو آم بندھے پڑے تھے مجبوراً اس نے اپنی انگلیاں منہ میں ڈال لیں اور وہاں سے بھاگنے لگی - بھاگتے بھاگتے اسے یاد آیا تو وہیں رک گئ اور بنا مڑے دایاں ہاتھ چوہدری کی طرف بڑھایا - چوہدری کا دل تو ذبح ہوتے مرغے کی طرح پھڑپھڑا اٹھا وہ شرماتے ہوئے بولی وہ دیجیئے نا - چوہدری بھی لچاتے ہوئے ایک ہاتھ کی پشت دانتوں سے دباتے ہوئے دوسرا ہاتھ جھولتے ہوئے بولا پکا دے دوں نا - وہ شرما کر بولی جی پکا دیجیئے نا - چوہدری نے بھی فوراً کسی گندی فلم کے للچائے ہیرو کی طرح اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ میں دے دیا - فہمیدہ نے خونخوار نظروں سے اس کی طرف دیکھا اور دبی آواز میں چبا کر بولی آم اٹھا دو - چوہدری بیچارہ کھسیا گیا - دانت نکالتے ہوئے اس نے دیوار سے آموں کا گٹھر اٹھایا اور گارڈ کو پکڑایا جاؤ ان کے ساتھ اور گھر تک چھوڑ کر آنا - وہ سر ہلاتا اس کے پیچھے ہو لیا جب کہ وہ نخوت سے ہونہہ کہتی مڑی اور اپنا پراندہ جھلاتے ہوئے آگے بڑھ گئ اور چوہدری بیچارہ اپنے دل پر ہاتھ رکھے موقع ہاتھ سے جانے کا افسوس کرتا رہ گیا
♥ ♥ ♥
چوہدریوں کے ہاں سے قصائیوں کے گھر رشتہ آئے اور وہ بھی فہمیدہ چوڑی کے لیے معجزہ ہی تھا - وہ بیچاری جہاں سے گزرتی سب اسے اوپر سے نیچے تک غور سے دیکھتے - دادی تو باقاعدہ سر پکڑ کر افسوس کرتیں آئے ہائے چوہدری کو کس باؤلے کتے نے کاٹ لیا جو اس نے تیرے لیے رشتہ بھیج دیا - فہمیدہ بار بار ہوتی بے عزتی پر چیخ پڑی دادی آپ کو کیا جلن ہو رہی ہے اب اس گھر میں میں ہی جوان لڑکی ہوں تو میرے لیے ہی آئے گا نا رشتہ - آپ کے لیے تو آنے سے رہا دادی نے اس کی بکواس پر جما کر دو تھپڑ رسید کیے کمینی اب میرے لیے رشتے آئیں گے بولنے سے پہلے سوچ تو لیا کر اور میں کیوں جلنے لگی تجھ سے میں تو یہ سوچ رہی ہوں کہیں اس کو بیماری تو نہیں جو وہ ہم غریبوں میں رشتہ کر رہے ہیں - ناک پر انگلی رکھے پرسوچ انداز میں سر ہلاتی دادی اسے آج سے پہلے اتنی بری کبھی نہیں لگی تھی - وہ اکتاہٹ سے بولی دادی انہیں کوئ بیماری نہیں ہے ملی ہوں میں اُن اسے نگلیوں پر دوپٹہ لپیٹتے ہوئے وہ شرما کر بولی دادی نے کالا چشمہ کھسکا کر کڑی تیوڑیوں سے اس کو گھورا آئے ہائے ناس پیٹی کہاں ملی ہے تو اس کو ہاں بتا مجھے ابھی کے ابھی آئیں تیرے بوا بتاتی ہوں ان کو کہ تو چوہدریوں کے ساتھ منہ کالا کراتی پھر رہی ہے - فہمیدہ غصے سے چلائ دادی کیوں شور کر رہی ہو سڑک پر دیکھا تھا بالکل ٹھیک تھے کہیں سے بیمار نہیں لگ رہے تھے - دادی کا دھنکی کی طرح چلتا سانس بحال ہوگیا وہ لمبا سانس کھینچ کر اطمینان سے بولی اچھا راستے میں دیکھا ہے میرے ذہن میں تو کیسے کیسے برے خیال آ رہے تھے - آپ کا ذہن تو ہے ہی ایسا - وہ غصے سے بڑبڑاتی نکل گئ جب کہ دادی کتنی دیر اپنے اوپر کف افسوس ملتی رہ گئ
♥ ♥ ♥
شادی خوب دھوم دھام سے ہوئ ولیمے کے اگلے دن وہ اپنے ازلی اجاڑ حلیے میں چوہدرائن کو سلام کرنے آئ وہ برہمی سے ہاتھ نچا کر بولی او بی بی تمہارے چھوٹے خاندان میں تو نہ جانے کیا رواج ہے مگر ہمارے ہاں تو روز نہانے کا رواج ہے اس لیے دوبارہ ہمیں اس حلیے میں نظر نہ آئیے گا - چوہدرائن کے اردگرد بیٹھی گاؤں کی عورتیں دوپٹے میں منہ دے کر ہنسنے لگیں - اتنے لوگوں کے سامنے اپنی تذلیل پر اسکی آنکھوں میں آنسو آ گئے - اسے یاد آ رہا تھا کس طرح ماں اور دادی زبردستی اسے باتھ روم میں دھکیلتی تھیں ان کی گالیوں میں بھی کتنی مٹھاس ہوتی تھی کچھ نہ کہہ کر بھی بہت کچھ کہہ دینا اسے سمجھ آ رہا تھا - وہ جتنی بھی لابالی صحیح مگر خاندان کی تذلیل اس سے برداشت نہیں ہوئی اس دن کے بعد چاہے سردی ہو یا گرمی وہ سب سے پہلے اٹھ کر نہاتی بنتی سنورتی اور کاموں میں جت جاتی کیونکہ اسے سمجھ آ گیا سسرال کبھی میکہ نہیں ہوتا
♥ ♥ ♥
ختم شد
******
- Read this : urdu love stories
- Read this : Love stories in urdu
- Read this : Urdu romantic love story
- Read this : Urdu love story.
1 تبصرے
both khoub
جواب دیںحذف کریں