introduction
ایک وہ اک دعا سا urdu love story ہے جس کی مصنفہ اقصیٰ صدیق ہیں - اس بلاگ پر بہت سی پوسٹ پر آپ ان کے مزید دلچسپ افسانے اور شاعری پڑھ سکتے ہیں -
***********
عنوان: وہ اک دعا سا
مصنفہ: اقصیٰ صدیق
Urdu love stories |
پچھلے آدھے گھنٹے سے ہاسپٹل کے ویٹنگ روم میں بیٹھے بیٹھے وہ بہت اکتا گئ تھی - ہاتھوں میں سر گرائے وہ خود کو کوس رہی تھی آخر کیا ضرورت تھی - مجھے یہاں آنے کی بیٹھے بیٹھے پتا نہیں مجھے کیا مصیبت پڑی کہ ماما سے کہہ دیا مجھے ساتھ چلنا ہے اور ماما کو دیکھو ویسے تو کہیں لے کر نہیں جاتی اور اب نانو کی دوائ لینی تھی تو فوراً مان گئیں - اچانک عورت کی آواز سن کر اس نے سر اٹھایا مگر پھر پلک جھپکانا ہی بھول گئ ایک بہت ماڈ اور خوبصورت عورت کے ساتھ بیشک وہی تھا وہ اردگرد سے بے نیاز وہ اس عورت کو دروازے کے ساتھ رکھے بینچ پر بیٹھا رہا تھا - وہ بے خود سی اسے جھک کر اس عورت سے جو یقیناً اس کی ماں تھی سے بات کرتے دیکھے جا رہی تھی - کیا بن مانگی دعائیں بھی اس طرح قبول ہوتی ہیں کیا معجزے اس طرح بھی رونما ہوتے ہیں یقیناً ہاں تبھی ہی تو آج برسوں بعد وہ اس کے سامنے تھا اگرچہ وہ بہت بدل گیا تھا پہلے سے زیادہ خوبرو ہو گیا تھا مگر اسے یقین تھا وہ کوئ بھی بھیس بدل کر آجائے اس کی موجودگی ہی اس کے دل کی دھڑکن بڑھا کر اسے اس کی آمد کا پتا دے دے گی - وہ سیدھا ہوا اور سر گرا کر بکھرے بالوں کو ہاتھوں سے صحیح کیا - اس کی اس ادا پر لمحے بھر کے لیے تو واقعی اس کی دھڑکن تھم سی گئ اسے بھی شاید خود پر جمی نظروں کا احساس ہوگیا تھا تبھی اس نے گردن گھما کر ادھر اُدھر دیکھا مگر وہ سائیڈ پر قدرے ہٹ کر ایک کونے میں بیٹھی تھی اس لیے ان دونوں کی نظر اب تک اس پر نہیں پڑی تھی - جب اسے کوئ نظر نہ آیا تو وہ سر جھٹک کر دوبارہ اپنی ماں کی طرف متوجہ ہوا اچھا ماما میں آپ کے لیے جوس اورسینڈوچ لے آتا ہوں اگر کچھ اور کھانا ہو تو بتا دیں - وہ عورت اپنا بیگ لیتے ہوئے بولی نہیں محسن اگر آپ نے سینڈوچ کھانا ہے تو اپنے لیے لے آئیں میرے لیے بس جوس لے آئیے گا - وہ گلاسز لگاتے ہوئے بولا اچھا ٹھیک ہے ماما میں بس ابھی آ جاؤں گا آپ یہاں ویٹ کریں - اس کے باہر جاتے ہی اثمارہ کے وجود پر چھایا سحر ایک دم چھٹ گیا - جیسے کسی نے جادو کی چھڑی گھمائ ہو اور وہ اصل دنیا میں آ گئ ہو اس نے گلہ کھنکھار کر اس عورت کو متوجہ کیا وہ ہاتھ آیا موقع ہر گز اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتی تھی - اس عورت نے حیرت سے اس کی جانب دیکھا وہ اس کی یہاں موجودگی سے بے خبر تھی ایک جوان لڑکی کو اس طرح اکیلے بیٹھے دیکھ کر اس کے اندر کی پوزیسو عورت جاگ گئ - وہ حیرت سے بولی بیٹا آپ یہاں اکیلی کیوں بیٹھی ہو اور کب سے بیٹھی ہو - وہ ہچکچاتے ہوئے بولی میں اکیلی نہیں ہوں میری ماما اور نانو ڈاکٹر کے پاس گئ ہیں میں ان کا ویٹ کر رہی ہوں وہ بس آنے ہی والی ہونگی - وہ عورت مسکراتے ہوئے پیار سے بولی تو بیٹا وہاں کیوں بیٹھی ہو یہاں آ جاؤ میرے پاس کچھ نہیں ہوتا - وہ اٹھ کر ان کے پاس آ بیٹھی محسن جلد ہی واپس آ گیا اس کی پھولی سانس سے اندازہ ہو رہا تھا وہ بھاگ کر آیا ہے - اپنی ماں کے ساتھ ایک اجنبی لڑکی کو دیکھ کر اس کے قدم سست ہو گئے - اثمارہ نے انگاہ اٹھا کر اس کی جانب دیکھا محسن اسی طرف دیکھ رہا تھا اس کی آنکھیں دیکھ کر اسے بہت شدت سے کسی کی یاد ستانے لگی - بالکل وہی منظر تھا ویسی ہی آنکھیں تھیں مسکراتی ہوئ مگر کنفیوز خوبصورت ڈراک براؤن آنکھوں میں کھویا کھویا سا ماں کے ساتھ دوسری کرسی پر بیٹھ گیا اور ہاتھ میں پکڑے جوسز ماں کو تھما دیے - عاصمہ نے جوس اس کی جانب بڑھایا وہ ہچکچاتے ہوئے بولی نہیں آنٹی میں نے نہیں پینا آپ لیں پلیز مگر پھر عاصمہ کے اصرار اور محسن کی کھوجتی نظروں سے کنفیوز ہو کر تھوڑا سا جوس پی کر انہیں واپس کر دیا محسن نے اس کے بڑھے ہوئے ہاتھ سے بچا ہوا جوس لے کر خود پینا شروع کر دیا - اس کی اس حرکت پر اثمارہ خفت زدہ ہو گئ جب کہ عاصمہ نے غصے اور حیرت سے اسے گھورنا شروع کر دیا - وہ جلدی جلدی جوس پی کر کندھے اچکاتے ہوئے خالی ڈبہ باسکٹ میں پھینکنے چلا گیا - عاصمہ نے اپنے ہاتھ میں تھاما جوس اس کی طرف بڑھایا بیٹا آپ یہ لے لو مگر اس نے فوراً انکار کر دیا نہیں آنٹی میں نے پی لیا پلیز آپ پی لیں - اب عاصمہ نے ایک بار پھر اس کو گھور کر دیکھا مگر اسے کوئ پرواہ ہی نہیں تھی - کچھ پل خاموشی کے نذر ہو گئے آخر اثمارہ ہمت کرکے ہچکچاتے ہوئے بولی آنٹی کیا آپ مسفرہ کو جانتی ہیں ؟ عاصمہ نے حیرت سے اسے دیکھا ہاں مسفرہ تو میری بیٹی کا نام ہے مگر آپ کیسے جانتی ہو اسے ؟ جھٹکا تو محسن کو بھی لگا وہ بھی اسے سوالیہ نظروں سے دیکھ رہا تھا - اپنے وہم کی تصدیق ہوتے ہی اس کے چہرے پر خوشی کی لہر دوڑ گئ - اسے ایسے لگ رہا تھا وہ ہواؤں میں اڑ رہی ہو وہ وہی تھا اس کا اپنا محسن جس کا وہ برسوں سے انتظار کر رہی تھی - وہ کبھی بھی ان دو کالی آنکھوں کو نہیں بھلا پائ تھی انجانے میں وہ ہر اجنبی میں اس کا عکس تلاشنے کی کوشش کرتی تھی - نقاب سے جھانکتی آنکھوں میں خوشی صاف دیکھی جا سکتی تھی عاصمہ اور محسن ابھی بھی اس کے جواب کا انتظار کر رہے تھے - وہ خوشی سے کانپتی آواز میں بولی آنٹی وہ سکول میں میرے ساتھ پڑھتی تھی آپ کو دیکھا تو نہ جانے کیوں اس کی یاد آ گئ - ایسا لگ رہا تھا جیسے میں آپ کو جانتی ہوں - اس نے ایک نظر محسن کو دیکھا وہ بھی اسے ہی دیکھ رہا تھا اب اس کے چہرے الجھن کی جگہ اطمینان جھلک رہا تھا - اس کے چہرے پر پھیلی خوشی اور اطمینان دیکھ کر لگتا تھا اس کا بھی برسوں کا انتظار آج ختم ہوا ہے - عاصمہ نے ایک نظر محسن کو دیکھا ارے پھر تو آپ محسن کو بھی جانتی ہونگی دونوں بہن بھائ ایک ہی کلاس میں تو پڑھتے تھے اثمارہ نے اس کو دیکھا وہ پر شوق نظروں سے اسے تک رہا تھا جی جانتی ہوں انہیں دیکھتے ہی یاد آ گئے تھے - عاصمہ نے محسن کو دیکھا اور تمھیں یاد ہے یہ بچی ؟ وہ آہستگی سے بولا بھولا ہی کب تھا - عاصمہ نے حیرت سے اسے دیکھا کیا کہا تم نے ؟ وہ مسکراتے ہوئے بولا میرا مطلب ہے جانتا ہوں بچپن کے ساتھی بھی بھلا بھولتے ہیں - عاصمہ اس کی بات پر مسکرا دی - ماما اور نانو کو آتے دیکھ وہ جلدی سے بولی آنٹی پلیز مسفرہ کا نمبر تو دے دیں میں اس سے بات کرنا چاہتی ہوں - عاصمہ نے موبائل نکالا مگر اس سے پہلے ہی محسن نے اپنا نمبر دے دیا - عاصمہ نے حیرت سے اس کی جانب دیکھا وہ تو کسی لڑکی کی طرف دیکھنا بھی گناہ سمجھتا تھا اور اب اس کو اپنا نمبر دے رہا تھا - عاصمہ اس وقت تو خاموش رہیں مگر گھر آتے ہی انہوں نے محسن کو بتا دیا کہ کل وہ اس کے لیے لڑکی دیکھنے جا رہی ہیں - اگر کوئ لڑکی پسند ہے تو پہلے ہی بتا دو ورنہ شکوہ نہ کرنا کہ ماں نے زبردستی کی ہے - وہ اکتاہہٹ سے بولا ماما آپ کو میری شادی کی اتنی جلدی کیوں ہے ؟ عاصمہ نے گھور کر اس کی طرف دیکھا تم سے چھوٹے بہن بھائیوں کی شادی ہو چکی ہے ان کے بچے ہو چکے ہیں اور ابھی بھی تمہیں جلدی لگ رہا ہے ؟ وہ بے اختیار نظریں چرا گیا - عاصمہ نے اپنی بات پر زور دیتے ہوئے کہا اگر تمھیں کوئ پسند ہے تو بتا دو کیونکہ کل میں تمہارا رشتہ پکا کر کے آؤں گی مجھے بار بار انکار کرنا اچھا نہیں لگتا اور پھر وہ لڑکی ہے ہی ہیرا اس کو چھوڑنا تو بےوقوفی ہے - محسن جھنجھلا کر بولا ماما اگر آپ کو انکار کرنا برا لگتا ہے تو آپ کسی کے گھر اس مقصد سے جاتی ہی کیوں ہیں ؟ عاصمہ نے گھور کر اسے دیکھا اور سختی سے بولیں کیونکہ مجھے تمھاری یہ تنہائ بھی اچھی نہیں لگتی - وہ خاموش رہا تو عاصمہ نے پیار سے پوچھا شادی کے معاملے میں اتنے کنفیوز کیوں رہتے ہو کسی کو پسند کرتے ہو کیا ؟ محسن کچھ دیر ان کو دیکھتا رہا اور پھر ٹالتے ہوئے بولا ماما آپ چھوڑیں مجھے یہ بتائیں اثمارہ آپ سے کیا کہہ رہی تھی بہت اچھی اور لائق لڑکی تھی سب ٹیچرز کی موسٹ فیورٹ تھی عاصمہ نے منہ بناتے ہوئے کہا کیا خاک اچھی ہے مجھے تو اچھی نہیں لگی - محسن نے حیرت سے پوچھا ماما کیوں اس نے ایسا کیا کیا ہے کہ وہ آپ کو پسند ہی نہیں آئ - عاصمہ اکتاہٹٹ سے بولیں ارے پہلے اچھی لگی تھی سوچا اپنی بہو بناؤں گی انہوں نے رک کر محسن کو دیکھا جس کے چہرے پر خوشی صاف نظر آ رہی تھی ان کے خاموش دیکھ کر وہ بےچینی سے بولا ماما پھر کیا ہوا وہ زبردستی اپنے لہجے میں اکتاہٹٹ پیدا کرتے ہوئے بولیں ارے پھر کیا میں نے اس سے پوچھا بیٹا آپ کی منگنی تو نہیں ہوئ تب پتا لگا اس کی منگنی نہیں ہوئ کچھ لمحوں کے لیے رکیں اور پھر سنسنی خیز لہجے میں بولیں بلکہ اس کی شادی ہو چکی ہے اور وہ دو بچوں کی ماں ہے - محسن کی مسکراہٹٹ ایک دم سمٹ گئ اس کے چہرے پر تاریک سائے لہرانے لگے - اس کی حالت پر امڈتے قہقہہے کو انہوں نے بمشکل روکا اور سنجیدگی سے اس کا کندھا تھپتھپاتے ہوئے بولیں مگر تم فکر نہ کرو میں کل جس لڑکی کے گھر جاؤں گی وہ بھی بہت اچھی ہے تمھیں ہمیشہ خوش رکھے گی - مگر محسن خالی خالی نظروں سے انہیں دیکھتا رہا اور پھر خاموشی سے اٹھ کر باہر نکل گیا - ایسا لگتا تھا جیسے اس کا دماغ سن ہو گیا ہو - عاصمہ بے اختیار اس کے پیچھے آئیں وہ ان کے کمرے کے باہر کھڑا اپنے بے تحاشہ بہتے آنسوؤں کو بےدردی سے صاف کر رہا تھا - اپنے بیٹے کو روتے دیکھ کر عاصمہ کے دل کو دھکا سا لگا وہ اس کے سامنے گئیں تو وہ ٹوٹ کر ان کے گلے لگ گیا اور بےتحاشہ روتے ہوئے بولا ماما میں ہی کیوں اتنے سالوں سے اس کو مانگ رہا ہوں خدا سے پھر بھی وہ کسی اور کی ہو گئ ہے - عاصمہ نے اس کا خوبصورت چہرے کو ہاتھوں کے کٹورے میں بھرتے ہوئے اس کے ماتھے پر پیار کیا ارے بدھو مذاق کر رہی تھی میں اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تمھاری یہ حالت ہو جائے گی تو میں کبھی تم سے ایسا مذاق نہ کرتی - محسن نے جلدی سے آنسو صاف کرکے ناسمجھی سے ان کی طرف دیکھا کیا مطلب ماما آپ کہنا کیا چاہ رہی ہیں وہ مسکراتے ہوئے بولیں یہی کہ اس لڑکی کی شادی نہیں ہوئ اور یہ کہ جس لڑکی کے گھر میں کل تمھارا رشتہ مانگنے جا رہی ہوں وہ تمھاری اثمارہ ہی تو ہے - محسن کا منہ حیرت سے کھل گیا کیا مطلب ماما آپ سب جانتی تھیں وہ مسکراتے ہوئے بولیں ہاں ماں ہوں تمھاری مجھے تو ہاسپٹل میں ہی تمھاری حرکتیں دیکھ کر کچھ کچھ اندازہ ہوگیا تھا - مگر تم اس کے عشق میں اس قدر ڈوبے ہوئے اس کا اندازہ ابھی تمھاری حالت دیکھ کر ہوا ہے ان کی بات سن کر محسن جھینپ گیا تو وہ ہنسنے لگیں
♥ ♥ ♥
اثمارہ رات کو کچن کے سب کام سمیٹ کر ماما بابا کے لیے دودھ گرم کرکے ان کے کمرے کی طرف آئ مگر اندر سے بابا کی تیز لہجے میں بولنے کی آواز آ رہی تھی - اپنا نام سن کر وہ ناچاہتے ہوئے بھی دروازے کے باہر رک گئ - عادل صاحب کافی غصے سے عادلہ کو کہہ رہے تھے اپنی بیٹی کو اپنے طریقے سے سمجھا دیجیئے کہ سیف اللہ جو رشتہ لایا ہے اس کے لیے انکار نہیں سنیں گے ہم پہلے بھی اس کی نادانیوں کی وجہ سے بہت اچھے اچھے رشتے گنوا چکے ہیں مگر اب اور اس کی بیوقوفیاں برداشت نہیں کریں گے - عادلہ نے ڈرتے ڈرتے کہا ٹھیک ہے میں سمجھا دوں گی مگر آپ اس لڑکے کے بارے میں کچھ بتائیں تو سہی نام کیا ہے لڑکے کا اور کرتا کیا ہے محسن نام ہے اس کا اور اس کا اپنا بزنس ہے کافی کھاتے پیتے اور خاندانی لوگ ہیں اور ہاں سیف اللہ نے مجھے لڑکے کی پک بھی واٹس ایپ کی تھی دیکھ لو - محسن نام سنتے ہی اثمارہ کے دل کی دھڑکن ایک دم بڑھ گئ کہیں یہ میرا -محسن تو نہیں جسے میں نے ہر نماز میں خدا سے مانگا ہے تجسس کے مارے بنا دروازہ نوک کیے اندر داخل ہو گئ عادل بیڈ پر بیٹھے کتاب پڑھ رہے تھے جب کہ عادلہ تصویریں دیکھ رہی تھی - وہ عادلہ کے پاس گئ اور چور نگاہوں سے موبائل کی جانب دیکھا وہ وہی تھا اس کا اپنا محسن خوشی کے مارے اس کے ہاتھ کپکپا گئے اور دودھ گلاس سے چھلک گیا اور گرم دودھ اس کے ہاتھ جلا گیا مگر اسے احساس ہی نہیں تھا عادلہ نے موبائل آف کرکے اس کو حیرت سے دیکھا تو وہ ہوش میں آئ اور جلدی سے ٹرے سائیڈ ٹیبل پر رکھ کر باہر نکل گئ اور اپنے کمرے میں چلی آئ پیچھے عادلہ اسے پکار رہی تھیں مگر خوشی میں اسے کچھ سنائ ہی نہیں دے رہا تھا - وہ اپنے روم میں جاتے ہی سجدے میں گر کر شکر بجا لانے لگی - خوشی سے اس کے آنسو رک ہی نہیں رہے تھے عادلہ کچھ دیر بعد ٹیوب لے کر اس کے روم میں آئ اور اسے روتا دیکھ کر پریشانی سے اس کا ہاتھ تھاما جس پر سرخ آبلے نظر آ رہے تھے - وہ اس کے زخم پر دوائ لگاتے ہوئے انہوں نے اسے کافی ڈانٹا مگر اسے برا نہیں لگ رہا تھا - عادلہ نے دوائ لگانے کے بعد اس سے پیار سے کہا بیٹا کل آپ کو کچھ لوگ دیکھنے آ رہے ہیں آپ کے انکل سیف اللہ کے جاننے والے لوگ ہیں آپ کے بابا کہہ رہے تھے اگر آپ کسی کو پسند کرتی ہیں تو بتا دیں ہمیں برا نہیں لگے گا ہم جانتے ہیں یہ آپ کا حق ہے اور آپ سے آپ کا حق کوئ نہیں چھین سکتا ہاں اگر ایسی کوئ بات نہیں ہے تو پھر ایک اچھے رشتے کو انکار نہیں کرنا چاہیے - وہ سر جھکاتے ہوئے بولی ماما آپ کو اور بابا کو جیسا ٹھیک لگے آپ وہی کر لیں - عادلہ نے حیرت سے اسے دیکھا سچ میں آپ کو کوئ اعتراض نہیں ہے - وہ مسکراتے ہوئے بولی نہیں ماما آپ کو اور بابا ٹھیک لگ رہا ہے تو ٹھیک ہی ہو گا - اس کے چہرے پر چمکتی خوشی دیکھ کر عادلہ بہت کچھ سمجھ گئ وہ مسکرا کر اس کے ماتھے پر پیار کرتے ہوئے بولیں ٹھیک ہے آپ آرام کرو میں آپ کے بابا سے بات کر لوں گی - ان کے جانے کے بعد وہ وضو کرنے چلی گئ کیونکہ وہ جانتی تھی خوشی کے مارے اسے نیند تو آنی نہیں کیوں نا اس رب کا شکر ادا کیا جائے جس نے اسے خالی ہاتھ نہیں لوٹایا تھا -
♥ ♥ ♥
اس کے بعد تمام مراحل بہت تیزی سے طے ہوئے ایک ماہ بعد ان دونوں کی شادی کی ڈیٹ فکس کر دی گئ - شادی کی تیاریوں میں ایک ماہ کیسے گزرا پتا ہی نہیں چلا - آخر کار بارات کا دن آ پہنچا دونوں ہی ایک دوسرے کے ساتھ خوب جچ رہے تھے - محسن چور نگاہوں سے اثمارہ کو دیکھنے کی کوشش کرتا تو سب کزنز ہوٹنگ شروع کر دیتے - بچارہ پھر سیدھا ہو جاتا آخر مسفرہ نے بھائ کو تسلی دیتے ہوئے کہا بھائ فکر نہ کرو دونوں ایک دوسرے کے ساتھ خوب جچ رہے ہو ایسا لگتا ہے خدا نے دونوں کو ایک دوسرے کے لیے بنایا ہے دونوں نے ایک ساتھ ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور دونوں کے منہ سے بے ساختہ نکلا بےشک - ان کی بےتابی پر سب ہنسنے لگے اثمارہ نے شرما کر سر جھکا لیا جب کہ محسن کے لیے اثمارہ کے چہرے پر سے نظریں ہٹانا مشکل ہو رہا تھا - ان بےساختہ مگر خوبصورت مناظر کو کیمرہ مین بہت ہی خوبصورتی سے اپنے کیمرے میں قید کرتا رہا - بالکل ایسے ہی جیسے لکھاری زندگی کو اپنے قلم سے الفاظ میں قید کرتا ہے
ختم شد
♥ ♥ ♥
اگر آپ مزید اس طرح کی urdu love stories پڑھنا چاہتے ہیں تو ہمارے بلاگ کا وزٹ کریں - آپ کو بہت سی urdu stories love , sad stories in urdu and poetry in urdu کی پوسٹ مل جائیں گی جو یقیناً آپ کو پسند آئے گی -
شکریہ
........ ختم شد .......
- یہ بھی پڑھیں : urdu love stories
- یہ بھی پڑھیں : romantic love story
- یہ بھی پڑھیں : Love stories in urdu
- یہ بھی پڑھیں : Urdu romantic love story
- یہ بھی پڑھیں : Urdu love story
3 تبصرے
Both khoub ❣❣
جواب دیںحذف کریںAchi khani he
جواب دیںحذف کریںwo ek dua sa " zabardast unwan" 😍
جواب دیںحذف کریں