Ek haseen khawab episode 1 written by Aqsa

عنوان  :ایک حسین خواب 

مصنفہ : اقصیٰ صدیق 

____________

https://10besturdustories.blogspot.com/2022/08/urdu-story-love.html
urdu-story-love

آج اس کی نوکری کا پہلا دن تھا اور وہ اس کے لیے بہت پرجوش تھی - وہ وقت سے بہت پہلے تیار ہو کر نکل آئی وہ نہیں چاہتی تھی کہ اس کی کسی بھی غلطی کی وجہ سے وہ نوکری سے نکال دی جائے - وہ ہمیشہ کی طرح لاشعوری طور پر اپنی نحوست کو اپنی محنت سے ختم کرنا چاہتی تھی مگر وہ یہ بات بھی اچھی طرح جانتی تھی کہ  نحوست سائے کی طرح ہمیشہ اس کے ساتھ  رہے گی - اس نوکری کی اسے اشد ضرورت تھی اور کام پر جانے سے پہلے ہی وہ یہ بات اچھی طرح جانتی تھی کہ وہ زیادہ سے زیادہ پندرہ بیس دنوں بعد نکال دی جائے گی - ایسا نہیں تھا کہ وہ اپنے کام میں کوئ کوتاہی کرتی تھی - اس نے پچھلے کئی سالوں میں بہت سی جابز کیں  ہمیشہ اپنی ڈیوٹی بہت اچھے سے سر انجام دی کبھی کسی کسٹمر کو شکایت نہیں ہونے دی تھی مگر وہ جہاں بھی کام پر جاتی وہاں یا تو گاہک آنا کم ہو جاتے یا مالک کو کوئ بڑا مالی نقصان ہو جاتا اور اس کی منحوسیت کو موردالزام ٹھہرا کر اسے نوکری سے نکال دیا جاتا - اسے اچھی طرح یاد تھا دو ہفتے پہلے جیکی چن نے اس کی ماں کی سفارش پر اسے نوکری دی مگر اس نے جیسے ہی ریسٹورینٹ میں قدم رکھا اچانک ریسٹورینٹ کے پچھلے  حصے میں آگ لگ گئ جیکی نے اسے نوکری سے نکال دیا اس نے خوب احتجاج کیا بھلا ریسٹورنٹ میں آگ لگنے سے اس کا کیا تعلق جب کہ وہ وہاں گئ ہی نہیں تھی جہاں آگ لگی تھی - جیکی نے اسے حقارت سے دیکھا اور کڑوے لہجے میں بولا تم اچھی طرح جانتی ہو کہ اس آگ لگنے میں تمہارا کیا کردار ہے تمہیں چاہیے تم اپنے اس منحوس وجود کے ساتھ اپنے گھر میں رہو اور کسی دوسرے کا نقصان نہ کرو - وہ بے بسی سے اسے  دیکھ کر رہ گئ شاید وہ یہ بات کبھی نہیں سمجھ پائے گا کہ اگر وہ گھر بیٹھ گئ تو وہ کھائے گی کہاں سے ؟ اور پھر وہ اپنی ماں کی دوائیاں کیسے خریدے گی جو اس کے پیدا ہوتے ہی بیماریوں کا گڑھ بن گئ تھی - سوچوں میں گم بیجنگ کی سڑکوں پر گھومتے ہوئے اچانک اسے احساس ہوا کہ وہ کافی شاپ سے دو قدم آگے نکل آئی ہے اس نے اپنے نم گالوں کو ہاتھ کی پشت سے صاف کیا اس نے کبھی اپنے لیے دعا نہیں مانگی تھی بھلا جس کا وجود ہی بدشگونی کی علامت ہو اس پر کسی دعا کا کیا اثر ہو گا مگر شاپ میں قدم رکھنے سے پہلے لاشعوری طور پر اس نے آسمان کی طرف ایسا دیکھا جیسے کہہ رہی ہو اب تو رحم کر دینا - وہ  اندر داخل ہوئی تو سب سے پہلا سامنا ہیری سے ہوا جو کوئ کتاب پڑھنے میں مصروف تھا اسے دیکھ کر اس نے کتاب بند کر دی اور ایک خوبصورت مسکراہٹٹ سے اس کا استقبال کیا اور ہلکا سا جھک کر نرم آواز میں بولا یوژلی تمہیں نوکری کا پہلا دن مبارک ہو مجھے امید ہے کہ تم یہاں ایک اچھا اضافہ ثابت ہو گی - یوژلی نے زبردستی ہونٹ پھیلا کر اس کا شکریہ ادا کیا اور کام میں مصروف ہو گئ - وہ پچھلے کئی سالوں میں بہت سی جگہوں پر ویٹریس کا کام کر چکی تھی اس لیے وہ اچھی طرح آگاہ تھی کہ اسے اب کیا کرنا ہے - ہیری کچھ لمحے اسے کام کرتے دیکھتا رہا اور پھر مطمئن ہو کر دوبارہ کتاب پر جھک گیا -

****

دو گھنٹے ہو گئے اور ایک گاہک بھی نہیں آیا ہیری نے رجسٹر بند کیا اور پریشانی سے بڑبڑاتے ہوئے اس کے سفید دھبوں والے چہرے کی طرف دیکھا - یوژلی کے چہرے پر خوف پھیل گیا وہ گھبراہٹ میں صاف کی ہوئی میز کو دوبارہ صاف کرنے لگی - غیر اختیاری طور پر اس نے اپنے دایاں ہاتھ اپنے چہرے پر ایسے پھیلا لیا کہ ہیری اب اس کا چہرہ نہیں دیکھ سکتا تھا کیا میری منحوسیت نے ادھر کا رخ بھی دیکھ لیا ہے ؟ کیا ایک بار پھر مجھے پہلے ہی دن نوکری سے نکال دیا جائے گا ؟ اس کی چھوٹی چھوٹی سرمئی آنکھوں میں آنسو چمکنے لگے باہر گاڑی رکنے کی آواز آئی اور پھر کچھ لمحے بعد ہال میں بھاری بوٹوں کی آواز  گونجنے لگی - یوژلی کے ہاتھ کپکپا سے گئے بے تحاشہ خوشی سے تمتماتے چہرے کے ساتھ وہ مڑی ایک عجیب سے حلیے والا نوجوان جس نے سر پر ٹوپی رکھی ہوئی تھی جس کی وجہ سے اس کا ماتھا اور بال بالکل نظر نہیں آ رہے تھے آنکھوں پر بڑے سے فریم والا کالا چشمہ لگایا ہوا تھا جس کی وجہ سے اس کا آدھا چہرہ چھپ گیا تھا اس کا لباس بہت قیمتی تھا - وہ موبائل پر بات کرتے ہوئے اندر داخل ہوا - اسے دیکھتے ہی ہیری کا چہرہ کھل اٹھا اس نے ایک بھرپور مسکراہٹٹ چہرے پر سجا کر جھک کر اس کا استقبال کیا - اس نوجوان کے پھیلے ہونٹوں سے معلوم پڑتا تھا کہ وہ بھی جواباً مسکرایا ہے مگر اس کے ادھ ڈھکے چہرے سے یوژلی کو الجھن ہو رہی تھی - وہ نوجوان دروازے کے پاس رکھی میز پر بیٹھ گیا اور موبائل میں مصروف ہو گیا - یوژلی نے سوالیہ نظروں سے ہیری کے خوشی سے چمکتے چہرے کی طرف دیکھا جو اپنی جگہ پر بالکل سیدھا کھڑا تھا اس نوجوان کو پلکیں جھپکائے بنا ایسے دیکھ رہا تھا جیسے وہ اس کے کسی اشارے کا منتظر ہو اس کے دیکھنے پر اس نے جھک کر اس کے کان میں سرگوشی کی مسٹر بروک کے لیے بلیک کافی بنا کر لاؤ - کیا تم اچھی کافی بنا سکتی ہو ؟ اس نے آنکھیں گھما کر اس سے پوچھا یوژلی نے اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے مسکرا کر اسی کے انداز میں سرگوشی کرتے ہوئے کہا میں بہت اچھی کافی بناتی ہوں - مجھے یقین ہے ہیری نے مسکرا کر کہا اور اس نوجوان کی طرف بڑھ گیا

               *****
جاری ہے۔۔۔۔۔

Ek  haseen khawab episode 1 written by Aqsa Siddique 

It is a story of justice, fighting against the truth, life's uncertain ups and downs, hurting someone, changing relationships, love, realizing an unseen dream and the trials of its suffering. Those who patiently endure trials and tribulations always have beautiful results

Tags

Urdu novels , novels , Urdu romantic novels , famous novels , famous urdu novels , novels in urdu , novels in urdu pdf, urdu novels free download, urdu novels list , classic urdu material, wattpad novels, funny novels in urdu pdf, fantasy novels, urdu literature books, urdu literature books free download, best urdu literature books, urdu books library, urdu books, urdu novels platform, sad urdu novels list , suspense urdu novels list , suspense based urdu novels, detective novels in urdu pdf free download ,  mystery novels pdf free download, love romance novels pdf, action adventure urdu novels , Urdu Short stories, love Urdu stories , Urdu story love 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے